پولنگ شرح پر بخشی کا تقابلی بیان
سرینگر//اسلامک سٹو ڈنٹس لیگ کے سربراہ شکیل احمدبخشی نے کہا ہے کہ سرحدی حلقوں کے انتخابات میں ماضی کے مقابلے میں عوام کی کم شرکت باعث اطمینان ہے ۔اپنے ایک بیان میں شکیل احمد بخشی نے کہا کہ لیہہ اور نوبر ا میں ماضی میں 72اور 76فیصد ووٹنگ کے دعوئے کئے جاتے تھے جبکہ آج کی بار صرف 60فیصدی ووٹنگ ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ سوناواری ،گریزمیں باالترتیب 60اور 76فیصدی ووٹنگ کے مقابلے میں آج کی آج صرف 46اور 74فیصدی ووٹنگ کا دعویٰ کیا گیا۔شکیل احمد بخشی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ماضی کے مقابلے میں کرفیو کے باجود زیادہ مظاہرے ہوئے ۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ زبردستی اور غیر ووٹروں کو استعمال کر کے شرح دکھانا ایک فضول عمل ہے اور 10سال پہلے مردم شماری میں آبادی اور موجودہ رائے دہندگان کی شرح حد کم ہے ۔
انہوں کہا کہ زبردستی اور نان ووٹر استمعال کرکے زیادہ شرح دکھانا کسی کو بےوقوف نہیں بنایا جاسکتا،2001 مردم شماری آبادی اور موجودہ رائے دھندگاں کی شرح نہایت کم ہے گریز میں ٪48بانڈی پورہ میں 61.53%اور سوناواری میں 53% ہیں۔
انہوں نے لیہ میں دو لیکچراروں کو انتخابات کیلئے نوکری سے نکالنے کو بد ترین قرار دیا۔
عوام کو الیکشن سے لاتعلق رہنے کی اپیل
سرینگر//15نومبر:اسلامک سٹوڈنٹس لیگ کے سربراہ شکیل احمد بخشی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنے آپ کو اسمبلی انتخابات سے مکمل لاتعلق رکھیں۔اپنے ایک بیان میں شکیل احمد بخشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عوام نے انتخابات کے پہلے مرحلے کی مہم میں جس طرح اپنے آپ کو لاتعلق رکھا اسی طرح سے باقی چھ مرحلوںمیں بھی اپنے آپ کو لاتعلق رکھیں۔انہوں نے کہا کہ کرسی کی تمنا رکھنے والے سیاست دان عوام کی اہمیت سے نا واقف تھے تاہم اب انہیں عوامی غیض و غضب کے بعد عوامی طاقت کا احساس ہوگیاہے۔شکیل احمد بخشی نے کہا کہ دلی کو یہاں کے عوامی احساسات،جذبات ،موسمیات سے کوئی واسطہ نہیں بلکہ وہ اپنے ایجنڈے کو عوام پر ٹھونس رہے انہوںنےلوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان ذ رائع ابلاغ سے ناطہ توڈدیں جو یہاں پرہورہے ظلم وستم،غیر اعلانیہ کرفیو اور سرحدی ضلعوں میں بلٹ کے ذریعےبلیٹ وغیرہ کی خبریں بلیک اوٹ کرتے ہیں
فوجی سربراہ اور چیف الیکشن کمشنر
کا اعلان زمینی حقائق سے دور :بخشی
سرینگر//13نومبر: بھارت کی سالمیت کی حلف برداری کرنے والے کیسے مسئلہ کشمیر کے وفادار ہوسکتے ہیں۔ اس بات کا اظہار اسلامک سٹوڈنٹس لیگ کے سربراہ شکیل احمد بخشی نے پریس کے نام جاری کردہ ایک بیان میں کیا۔اُنہوں نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ اور چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات کے دوران دھونس دباﺅ اور جبر سے کام نہ لینے کا جو اعلان کیا ہے وہ زمینی حقائق سے کوسوں دور ہے،کیونکہ کپوارہ، اُوڑی، پونچھ اور اسلام آباد کے علاقوں کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح ڈی پی دھرdoctrineکو دہرایا جارہا ہے۔
بیان میں امریکی صدر کے اس بیان پر زبردست خدشات کا اظہار کیا کہ مسئلہ کے " حل" کس بعد دونوں حکومتیں کو ملیٹنسی کے خلاف [کشمیرمیں] جنگ کرنے کی بات کہی گئی۔
شکیل احمد بخشی نے اس بات پر پیپلز کانفرنس کا شکریہ ادا کیا کہ اُس نے اپنے مرحوم لیڈر عبدالغنی لون نے 1996کے دور کی یاد تازہ کی۔
انہوں نے پریس پر رکاوٹوں پر تبصرہ کرتے ہوے کہا کہ جب سے رنیگیڈ دورRenegade کے انفارمیشن آفیسر کی تعیناتی ہوئی،پریس پر قدغنیں بڑھیں۔
بخشی نے جموں ڈوڈہ روڑ پر حادثات کے لئے پن بجلی کے بڑے وسائل حاصل کرنے والی ’بھارتی کمپنیوں ‘کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ یہ سڑک انکی وجہ سے موت کی شاہراہ بن چکی ہے۔ اُنہوں نے گذشتہ روز حادثہ میں مرنے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
8 Nov : شکیل احمد بخشی کہ آئے دن کرفیو کے نفاذ سے کشمیریوںکو اجتماعی سزا دی جارہی ہے مگر وہ جدو جہد سے دستبردار نہیں ہونگے۔بیان میں لوگوں سے کہا گیا کہ وہ زیادتیوں کا جواب الیکشن سے مکمل طور لاتعلق ہو کر دیں۔شکیل بخشی نے کہا کہ یہ حکومتیں باہر سے در آمد کی جاتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ1953میں بنی بنائی”عوامی حکومت“کو فلم کی طرح بیک جنبش قلم ہٹایا گیا ،1960کی دہائی میں تمام مخالف امیدواروں کے کاغذات ردکئے گئے اور 1975میں کسی بھی ایوان کا ممبر نہ ہونے پر بھی چیف منسٹر ٹھونسا گیا جبکہ 1984 میں صرف12ممبروں کا حمایت یافتہ اور2002میں صرف16ممبروں کا غیر مستحکم وزیرا علیٰ بنایا گیا
قربانیاں انتخابات کیلئے نہیں‘
سرینگر//4 Oct:-اسلامک سٹوڈنٹس لیگ کے سر براہ شکیل احمد بخشی نے کہا ہے کہ عوامی قربانیاں، حکومت نہیں بلکہ حاکمیت اور انتخابات کیلئے نہیں بلکہ استصواب کیلئے ہیں ۔پریس کے نام جاری بیان کے مطابق شکیل بخشی نے الیکشن کو ایک جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کا داغ غلامی کا داغ ہے۔ مراعات یافتہ کیلئے خزانوں کے در کھولے جاتے۔داغی اور کشمیر کے عزت کے لٹیروں کو عویمی تقدیر پر ٹھونسا جاتا ہے انہوں نے کہا ہے کہ خیالات کی جنگ میں سیاسی سطح پر مقابلہ کرنے کی بجائے جبر،جیل اور طاقت سے کام لیا جارہا ہے اور سیاسی مخالفین حکومت کیلئے ناقابل برداشت بن چکے ہیںجبکہ مسائل حل کے بجائے ٹل جاتے ہیں۔بیان کے مطابق منظور نظر افراد کیلئے حامیانہ اور دیگر لوگوں کیلے ماحیانہ ماحول ہے اور سٹیٹ لیگل کمیٹی کے نام پر امداد لینے والے نظر بندوں کو امیدوار بنا کے خراج لیتے ہیں ۔ اقتدار نواز ،لوگوں کو گرفتار کروالیتے ہیں اور پھر رہا کرواکے خراج لیتے ہیں۔ مسٹر بخشی نے لوگوں کو کہا کہ الیکشن بھارتی عمل داری کے لئے جواز بناجایگا اسلئے،الیکشن عمل سے مکمل طور پر لاتعلق رہنے کی اپیل کی۔انہوں نے ڈاکٹر غلام قادر کی برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔
AFP
On poll eve, 2 gunned down in Kashmir
Daily News & Analysis, India - 8 hours ago
SRINAGAR: Violence erupted in Baramulla in north Kashmir a day ahead of the second phase of polling, leaving two dead and three others injured, ...
Protesters shot in Indian-Kashmir Aljazeera.net
Two dead after police open fire in Kashmir CNN International
Two killed in firing by security forces Times of India
Daily Times - TopNews
all 141 news articles »
انتخابات نہیں حق خو دارادیت محبوب‘
سرینگر//30 Oct :-اسلامک سٹوڈنٹ لیگ کے سر براہ شکیل احمد بخشی نے کہا ہے کہ الیکشن سیاسی مخالفین کو جیلوں میں بند کرکے انتخانات کر نا بھارت کی کشمیر میں روایت رہی ہے۔ا خبارات کے نام جاری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت رواں عوامی تحریک کو دبانے کے لئے انتہا درجہ کی غیر سیاسی،غیر انسانی اور غیر جموری اقدام اٹھا رہا ہے۔وہ کشمین میں "آئین اور خنجر" سے عوامی بغاوت دبا رہا ہے۔بارہمولہ میں طالب علم کے موت کی صورت ،قبضہ کی سالگرہ پر تحفہ دیا گیا،اور پوری آبادی کو کرفیو کے زریعے محصور بنایا گیا۔ شکیل بخشی نے واضح کیا ہے اس سے کشمیر میں جاری جد وجہد کا رخ نہیں بدل سکتا ہے اور نہ ہی مزاحمتی قو توں کا ارادہ۔لیگ کے سر براہ نے کہا "نمائشی الیکشن" کے ہنگاموں میں طالب علموں کے امتحانات کا اعلان کرانا انکے مسقبل سے کھلواڑ کے مترادف ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقتدار نوازوں نے ہمیشہ عوامی تحریک کا سودا کیا ہے۔ بیان کے مطابق چار روزہ الیکشن بائیکاٹ کی مہم جو بڈگام میں جاری تھی مکمل کر نے کے بعد کہا ہے کہ عوام انتخابات کے حق میں نہیں ہے بلکہ حق خود ارادیت چاہتے ہے۔
انہوں نے لوگوں کو زرعی خود کفالت کے لئے مشورہ دیا کہ وہ سرسوں اور گندم کی کھیتی کریں۔
شکیل بخشی نے اپنے چار روزہ بائیکاٹ دورہ بڈگام کے مکمل کرنے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ، الیکشنی سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ٹھونس کر الیکشن کرانا ،بھارتی انتظامیہ کا طرہ امتیاز ہے۔بھارت کشمیر میں "آئین و خنجر" کے یتھیار سے عوامی بغاوت کو دبارہا ہے۔۔بارہمولہ (وورمل)کوطالب علم کی موت کی صورت میں،قبضہ کی سالگرہ پر تحفہ دیا گیا۔"نمائشی الیکشن" کے ہنگاموں میں امتحانات کا اعلان کرنا انکے مستقبل سے کھلواڑ ہے۔سرما،امتحانات ،خانہ بدوشوں کی نقل مکانی کے وقت الیکشن کرانا ،ایک بھونڈا مذاق ہے۔ انہوںنے اقتدار نوازوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے ہمیشہ عوامی قربا نیوں کو کرسی کے عوض نیلام کیا ہے۔
زرعی کفالت "اناج اگاؤ آزادی پاؤ" کے لئے سرسوں اور گندم کی کھیتی، زور شور سے شروع کریں۔ ۔ انہوںنے ۔ انہوںنے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ "انتخاب نہیں استصواب چاہتے" حکومت نہیں حاکمیت چاہتے " کا نعرہ مستانہ دیتے رہیں۔
ادارہ جاتی منظم نظام کے تحت بائیکاٹ مہم چلانے کا مشورہ
سرینگر//23 Nov:-اسلامک سٹوڈنٹس لیگ نے ادارہ جاتی منظم نظام کے تحت بائیکاٹ مہم چلانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”صرف بائیکاٹ مہم چلانے سے کچھ نہیں ہوگا جبکہ تک نہ اس کیلئے ادارہ جاتی منظم نظام ہو۔ایک بیان کے مطابق تنظیم کے سر براہ شکیل بخشی نے کہا ہے کہ بائیکاٹ حامی اپنے تمام وسائل کو اسی ادارہ کے تابع رکھیں تاکہ ذاتی اور تنظیمی تشہیر کے بجائے بائیکاٹ مشن موثر اور کامیاب ہو اور بوتھ لیول پر مقابلہ کیا جاسکے۔بیان کے مطابق الیکشن کمیشن نے اپنے منظور نظر علاقوں کا الیکشن بائیکاٹ حامی علاقوں کے ساتھ رکھا ہے تاکہ دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکی جاسکے۔ الیکشن کورچایا Engineeredہوا قرار دیاانہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کر کے سابقہ ریکارڈ 1989کا 98٪بھی توڑیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ میں تبدیلیاں دراصل ان کے خاکوں میں رنگ بھرنے کی کوشش ہے جس کی مذمت کی گئی ہے
۔بیان میں سیاسی مخالفین کے اہل خانہ کو یرغمال بناکر بلیک میل بنانے کی پالیسی کی شدید مزمت کی گئی۔
۔بیان میں1993 شہدائے 43 بجبہاڑہ اور 137زخمی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے جبکہ مر حوم محمد اشرف ڈار کو بھی ان کی برسی پر یا د کیا گیا ہے۔
انہوں کہا کہ زبردستی اور نان ووٹر استمعال کرکے زیادہ شرح دکھانا کسی کو بےوقوف نہیں بنایا جاسکتا،2001 مردم شماری آبادی اور موجودہ رائے دھندگاں کی شرح نہایت کم ہے گریز میں ٪48بانڈی پورہ میں 61.53%اور سوناواری میں 53% ہیں۔
انہوں نے لیہ میں دو لیکچراروں کو انتخابات کیلئے نوکری سے نکالنے کو بد ترین قرار دیا۔
No comments:
Post a Comment